Saturday 26 March 2016

عراقی فوج کی موصل میں داعش کے دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی


عراقی فوج کی موصل میں داعش کے دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی

پیام ٹی وی ون سماجی نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق عراق کی مسلح افواج نے شمالی شہر موصل کے نواح میں واقع علاقوں میں داعش کے خلاف بڑی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے صقلاویہ کے علاقہ پر قبضہ کرلیا ہے۔ عراقی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبہ نینویٰ کو آزاد کرانے کے لیے آپریشن فتح کا پہلا مر حلہ جمعرات کو علی الصباح شروع کیا۔ اور متعدد دیہات میں عراقی پرچم لہرا دیے گئے ہیں۔داعش نے موصل پر جون 2014 سے قبضہ کررکھا ہے۔اس وقت اس شہر کی آبادی قریبا بیس لاکھ نفوس پر مشتمل تھی۔

عراق اور شام میں داعش کے زیر قبضہ یہ سب سے بڑا شہر ہے۔عراقی فوج پہلی مرتبہ ان کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر کارروائی کررہی ہے۔مسلح افواج کی مشترکہ آپریشنز کمان کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل یحییٰ رسول نے سرکاری ٹی وی کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ داعش کیخلاف اس کارروائی میں عراقی فورسز اور اتحادی فضائیہ دونوں کا نمایاں کردار ہے۔ عراقی فوج اس سال کے دوران موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانا چاہتی ہے

تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے جمعہ کی رات یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے اپنے خطاب میں


یمن پر سعودی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر تحریک انصار اللہ کے سربراہ کا خطاب

پیام ٹی وی ون سماجی نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق
تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے جمعہ کی رات یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا کہ آل سعود حکومت امریکہ، برطانیہ، اسرائیل اور ان کے پٹھوؤں کی مدد سے یمن میں ایک بار پھر آمرانہ نظام برسراقتدار لانا چاہتی تھی لیکن یمنی عوام اور فورسز کی ہوشیاری سے یہ سازش ناکام ہو گئی۔

انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ دنیا کے سب سے بڑے مجرموں نے یمن پر جارحیت کا نقشہ تیار کیا، سعودی عرب کو علاقے کے امن میں خلل ڈالنے والا ملک قرار دیا اور کہا کہ ریاض نے رہائشی علاقوں، بنیادی تنصیبات، صحت اور تعلیم کے مراکز پر بمباری اور عام شہریوں کو شہید کر کے یمن کے عوام کے ساتھ اپنی دشمنی کو ثابت کر دیا ہے۔

تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ سعودی عرب نے ہمسائیگی کے حق کو نظرانداز کرتے ہوئے یمن پر حملہ کیا ہے، مزید کہا کہ سعودی عرب نے یہ جرائم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی آڑ میں اور امریکہ اور اسرائیل کی مدد سے انجام دیے ہیں۔

عبدالملک الحوثی نے سلامتی کونسل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی ادارہ صرف سرکش طاقتوں کی سلامتی کا تحفظ کرتا ہے اور اقوام متحدہ کا منشور مظلوم لوگوں کے لیے نہیں بنایا گیا ہے اور یہ صرف استبدادی اور آمرانہ حکومتوں کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔ انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد دنیا کے مختلف ملکوں سے لوگوں کو خرید کر مزاحمت کے محاذ کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، کہا کہ یمن کے عوام خدا پر ایمان اور بھروسہ کرتے ہوئے ظلم اور ذلت کو برداشت نہیں کریں گے۔

عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اس جارحیت کا سعودی عرب کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور سعودی حکومت کے لیے اس کے نقصانات اس کے فوائد سے کہیں زیادہ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن پر وسیع فوجی جارحیت کے باوجود اس ملک کے عوام بدستور ڈٹے ہوئے ہیں اور جب تک یمن پر جارحیت جاری رہے گی ہم تمام جائز اور قانونی طریقوں سے اس کا مقابلہ اور استقامت و پائیداری کا مظاہرہ کریں گے۔

تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے اس خطاب کے دوران اسی طرح بعض ممالک، حکام اور شخصیات خاص طور پر حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی جانب سے یمن کے عوام کی حمایت کرنے پر ان کی تعریف کی۔

ترکی کے راستے سے ایک بڑی تعداد میں داعش دہشتگرد عناصر مسلسل شام میں داخل ہو رہے ہیں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف


ترکی کے راستے سے ایک بڑی تعداد میں داعش دہشتگرد عناصر مسلسل شام میں داخل ہو رہے ہیں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف

پیام ٹی وی ون سماجی نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ایسی تازہ ترین اطلاعات انہیں موصول ہوئی ہیں کہ ترکی کے راستے بڑی تعداد میں دہشت گرد عناصر مسلسل شام میں داخل ہو رہے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ نے ماسکو میں اپنے اطالوی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ شام کے بحران کے سیاسی حل کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کا مطلب دہشت گردی کے خلاف جنگ سے دستبردار ہونا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالمیرا میں شامی فوج کا آپریشن، جو روس کے فضائی حملے کے ساتھ جاری ہے، جلد کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر بدستور ترکی کے ساتھ شام میں داخل ہو رہے ہیں۔

تکفیری دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ضروری ہے: حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم


تکفیری دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ضروری ہے: حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم

پیام ٹی وی ون سماجی نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے جمعہ کے روز کہا کہ تکفیری دہشت گردی صرف تحریک مزاحمت کے لیے خطرہ یا اس کے مقابل ردعمل نہیں ہے بلکہ یہ لبنان، تمام عرب و اسلامی ممالک اور دنیا کے ملکوں کے ساتھ ساتھ حقیقی محمدی اسلام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ جو اس وقت تکفیری دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں کہ جنھوں نے تکفیری دہشت گردی پیدا کی اور پھر اس کی حمایت کی۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے وہابی فکر و سوچ کو پھیلنے سے روکنے اور دہشت گردی کی مالی، سیاسی اور فوجی مدد منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔
 — 

لاکھ مسلمانوں کی آلسعود یزیدی بربریت کےخلاف تاریخ ساز ریلی۔۔۔۔۔

یمن میں لاکھوں نھیں دسیوں لاکھ مسلمانوں کی آلسعود یزیدی بربریت کےخلاف تاریخ ساز ریلی۔۔۔۔۔!"
آلسعود و نسل یھود۔۔۔! آؤ دیکھ لو۔۔۔ابھی ھم صرف زندہ نھیں بلکہ میدان جھاد میں موجود ھیں۔۔۔۔! تم اور بارود برساؤ۔۔۔۔!ایک سال میں کیا کرلیا۔۔۔۔؟ یہ تمھارےسوچنےکی بات ھے۔۔۔!

Thursday 24 March 2016

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سعودی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں:


اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سعودی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں: عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے مرکزی رہنما محمد البخیتی
پیام ٹی وی ون سماجی نیوز نیٹ ورک: یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے مرکزی رہنما محمد البخیتی نے المیادین ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد شیخ احمد، غیر جانبدار نہیں ہیں اور وہ سعودی حکومت کی پالیسیوں پر عمل کر رہے ہیں۔ محمد البخیتی نے مذاکرات کے لئے سترہ اپریل کی تاریخ پر اتفاق کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی مذاکرات کی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ روئٹرز نے یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی کے قریبی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ یمن کے امن مذاکرات سترہ اپریل کو کویت میں ہوں گے۔

سینٹرل جیل ساہیوال میں بنوں جیل اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث 2 دہشتگردوں کو پھانسی دے دی گئی۔


پیام ٹی وی ون نیوز نیٹ ورک: سینٹرل جیل ساہیوال میں بنوں جیل اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث 2 دہشتگردوں کو پھانسی دے دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق دونوں دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں کی طرف سے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ دہشتگرد عبید اللہ کو 7 اپریل 2015 کو سزائے موت سنائی گئی تھی وہ خیبرپختونخوا میں فورسز پر حملے اور بنوں جیل توڑنے میں ملوث تھا۔ دوسرے دہشگرد سہیل کو 15 اگست 2015 کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ دہشتگرد سہیل نے خیبرپختونخوا میں فورسز پر حملہ کیا تھا جس میں 2 جوان شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے دونوں دہشت گردوں کا کیس فوجی عدالت میں بھجوا دیا تھا۔ فوجی عدالت نے ٹرائل کے بعد شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں دہشت گردوں کو سزائے موت سنا دی تھی

شام:آرمی اور رضاکاروں کی حمص شہر کے مشرقی مضافاتی علاقے الہایل پر بھی پوری طرح کنٹرول حاصل کر لیا

ڈیسک: رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے حمص شہر کے مشرقی مضافاتی علاقے الہایل پر بھی پوری طرح کنٹرول حاصل کر لیا۔ شام سے متعلق انسانی حقوق کے گروپ نے، جس کا دفتر لندن میں قائم ہے، پالمیرا کی جانب شامی فوج کی فیصلہ کن پیشقدمی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پالمیرا کے مضافات میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پالمیرا پر فوج کا کنٹرول ہوجانے کے بعد شہر میں امن دوبارہ قائم ہو جائے گا۔ دہشت گردوں نے پالمیرا پر قبضہ کرنے کے بعد بہت سے تاریخی مقامات کو مسمار کر دیا۔ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ پالمیرا کے مضافات میں فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ میں داعش کے بہت سے دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پالمیرا شہر کی آزادی کے لئے فوج نے پچھلے کئی روز سے اپنی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ شامی فوج کو فضائیہ کی بھی مدد حاصل ہے۔ شام کے تاریخی شہر پالمیرا پر گذشتہ برس مئی میں دہشت گردوں نے قبضہ کر لیا تھا۔ یہ شہر یونسکو کی عالمی ثقافتی میراث کی فہرست میں بھی شامل ہے۔ دوسری جانب شامی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہےکہ الرقہ میں داعش کے دو کمانڈر ہلاک کر دیئے گئے۔ داعش کے یہ دونوں کمانڈر، جن کا نام ابوہمام التونسی اور ابو حمزہ الانصاری ہے، روسی فضائیہ کے حملے میں مارے گئے۔

ایرانی صدر جمعہ کو دو روزہ دورے پر پاکستان آئیگے

ڈیسک:رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی بروز جمعہ دو روزہ دورے پر پاکستان روانہ ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس دورے میں گروپ 1+5 اور ایران کے درمیان ایٹمی معاہدے کے بعد ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی روابط کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران کا ہمسایہ اور برادر ملک ہے جس کی آبادی قابل توجہ ہے اور دونوں ممالک کو اقتصادی اور تجارتی معاملات کے فروغ سے فائدہ پہنچےگا اور دونوں اسلامی اور برادر ممالک کے رہنما علاقائي، اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ اسماعیلی نے کہا کہ چند وزراء اور کابینہ کے اراکین اس سفر میں صدر روحانی کی ہمراہی کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ صدر روحانی پاکستان کے صدر ممنون حسین ، وزیر ا‏عظم نواز شریف اور دیگر اعلی حکام کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کریں گے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کی راہوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، صدر ممنون حسین

نیوز: یوم پاکستان کی مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہو رہی ہے جس میں صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزراء، مسلح افواج کے سربراہان، چیرمین جوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔ یوم پاکستان کی مناسبت سے منعقدہ پریڈ کا آغاز شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں قومی ترانے سے ہوا جس کے بعد صدر پاکستان ممنون حسین نے یوم پاکستان میں شریک مسلح افواج کے جوانوں کے دستوں کا معائنہ کیا اور انھیں یوم پاکستان کی مبارکباد بھی دی۔
صدر ممنون حسین کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کے جری جوانوں کا حوصلہ اور آلات حرب کی نمائش آج کی پریڈ کی روح ہے جس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ افواج پاکستان پیشہ ورانہ اہلیت میں کسی سے کم نہیں اور دفاع وطن کے لئے ان کے جذبے پہاڑوں سے بھی بلند ہیں، یہ بانیان پاکستان کا آہنی عزم اورقوم کا بے مثال جذبہ تھا کہ جس کی قوت سے محض ایک قرارداد خیال سے حقیقت میں تبدیل ہوئی۔ مملکت خداداد پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور بے سرو سامانی کے عالم میں سفر شروع کرنے والا یہ ملک اقوام عالم میں اپنی حیثیت تسلیم کرانے میں کامیاب ہوا۔
انھوں نے کہا کہ دشمن کا خیال تھا کہ یہ نوزائیدہ ملک زیادہ عرصے تک نہ چل سکے گا لیکن دنیا نے دیکھا کہ آج ایک مسلمہ ایٹمی طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ روایتی دفاع کے معاملے میں بھی خود انحصاری کی منازل طے کر چکا ہے جس سے خطے میں دفاعی توازن بھی قائم ہوا ہے اور ہمارے اس عزم کا بھی اعادہ ہوا ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارا اسلحہ و سازو سامان صرف دفاعی سلامتی کے لئے ہے، ہم کبھی ہتھیاروں کی دوڑ میں شریک ہوئے اور نہ ہوں گے لیکن مادر وطن کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے مسلح افواج کی ہر ضرورت پوری کی جائے گی کیونکہ اس عہد میں جدید سازو سامان سے لیس اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے اعتبار سے مضبوط افواج اور بقا قوموں کی سلامتی کے لئے ناگزیر ہو چکی ہیں۔
صدر پاکستان نے مزید کہا کہ وطن عزیز کو دشمن کی جارحیت کا کئی بار سامنا کرنا پڑا جس کا ہمیشہ دندان شکن جواب دیا گیا لیکن آج دہشت گردی اور انتہا پسندی کی صورت میں ہمیں ایک نئے دشمن کا سامنا ہے جو ہماری سلامتی اور بقا ہی نہیں بلکہ ترقی کا راستہ بھی روک دینا چاہتا ہے لیکن پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے بے مثال قربانیاں دے کر اس محاذ پر شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ جس کے نتیجے میں شمالی وزیرستان میں آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، یہ علاقہ بہت جلد دہشت گردوں سے پاک ہو جائے گا لیکن ہماری منزل پورے پاکستان سے بدامنی اور دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ آپریشن ضرب عضب اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آخری دہشت گرد کا صفایا نہیں ہو جاتا۔
انھوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں ان عظیم مقاصد کی یاد دلاتا ہے جن کے لئے قائد اعظم محمد علی جناح اور دیگر قائدین نے یہ وطن حاصل کیا۔ آج ہمیں اس بات کا جائزہ بھی لینا ہے کہ وہ مقاصد کس حد تک پورے ہو سکے جن کے لئے پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔ ہمارے مسائل کی اہم وجہ میرٹ کی پامالی، نا انصافی، اقربا پروری اور قانون کے عدم احترام سمیت ایسی کئی دیگر معاشرتی برائیاں رہی ہیں جن کے سدباب کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جہالت کے خاتمے، تعلیم و تحقیق کے فروغ اور عوام کو سماجی انصاف کی فراہمی کے لئے بھی سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے تاکہ ہماری نئی نسل دور جدید کے تقاضوں پر پوری اتر سکے اور ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائیں جا سکیں۔ قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول اور وطن عزیز کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانے کا یہی طریقہ ہے۔
مجھے خوشی ہے کہ موجودہ حکومت قوم کو درپیش مسائل کا ادراک رکھتی ہے اور ان کے حل کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے جس کے نتیجے میں قومی ترقی اور خوشحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ہم صحیح معنوں میں ایک جمہوری طاقتور خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ہم امن پسند قوم ہیں اور اس مقصد کے لئے ہم نے بہت قربانیاں دیں ہیں، افواج پاکستان نے اقوام متحدہ کی درخواست پر کانگو، سومالیہ، سیرا لیون، بوسنیا، ہیٹی اور سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں قیام امن کے لئے جو شاندار کردار ادا کیا ہے ہمیں اس پر فخر ہے اور خوشی ہے کہ دنیا ہماری خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔ پاکستان انسانیت کو دہشت گردی اور جنگوں کے عفریت سے نجات دلانے کے لئے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
ایک امن پسند ملک کی حیثیت سے پاکستان دنیا کے تمام ممالک اور بالخصوص اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے لیکن ہماری طرف سے امن کی اس خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ واضح کرتا ہوں کہ جذبہ ایمان سے سرشار پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے مقدس فریضے کی ادائیگی کے لئے ہمہ وقت تیار اور مستعد ہیں کیونکہ اللہ تعالی کی تائید و نصرت پر ایمان ان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ دشمن جان لے کہ عرض پاک کی طرف اٹھنے والی کوئی میلی آنکھ سلامت نہیں رہ سکے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے ہم اپنے وسائل عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ہماری ایٹمی صلاحیت کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جائے اور ان معاملات میں پاکستان پر تنقید بلا جواز ہے۔
کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور ہم اس مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا۔

Wednesday 23 March 2016

ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی جانب سے بیلجیئم میں دہشت گردانہ دھماکوں کی مذمت


ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی جانب سے بیلجیئم میں دہشت گردانہ دھماکوں کی مذمت
پیام ٹی وی ون نیوز نیٹ ورک: ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں برسلز میں رونما ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بیلجیئم کے عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ انہیں دہشت گردی کے ان واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے تحریر کیا کہ ایران کی حکومت اور عوام، بیلجیئم کی حکومت اور عوام، خاص طور سے مرنے والوں کے لواحقین کو تعزیت کرتے ہیں۔ اس سے پہلے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی برسلز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

”وقت کی کوئی قید نہیں“ رینجرز کا کراچی میں آپریشن غیر معینہ مدت کیلئے جاری رکھنے کا اعلان


حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے المیادین کے ساتھ گفتگو

رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 میں ہونے والی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بعید ہے۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کی اجازت کے بغیر ن‍ئی جنگ شروع نہیں کرےگا کیونکہ گذشتہ تجربات اس کا ثبوت ہیں۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سن 2006 میں اسرائيل نے امریکہ کے کہنے، بڑا اسرائیل بنانے اور مشرق وسطی میں تبدیلی پیدا کرنے کے لئے جنگ شروع کی تھی ۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اوبامہ کی حکومت اختتام کے قریب ہے اور بعید ہے کہ اوبامہ اسرائيل کو نئی جنگ شروع کرنے کی اجازت دےگا۔ کیونکہ لبنان کے خلاف جنگ میں اسرائیل کو سنگین تاوان ادا کرنا پڑےگا۔انھوں نے کہا کہ اسلامی مقاومت کے پاس ایسے میزائل ہیں جو اسرائیل کے لئے مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

ملک بھرسے دہشت گردی وانتہا پسندی کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھے جائیں گے۔ آرمی چیف

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل عاصم باوجوہ کے مطابق آرمی چیف نے اپنے دورے میں فوجی دستوں اور قبائلی عمائدین کے ساتھ دن گزارا اور عمائدین سے ملاقات بھی کی، اس موقع پر جنرل راحیل شریف نے بحالی کے کاموں کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی گھروں کو واپسی بروقت اور باعزت بنائی جائے جب کہ عمائدین کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو اپنے علاقوں میں کبھی واپس نہیں آنے دیں گے۔

مغرب کی دہرے معیاری کی پالیسیاں دہشت گردی کا سبب ہیں: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا

پیام ٹی وی ون نیوز نیٹ ورک: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی ملکوں کی دہرے معیار کی پالیسیاں، ان ملکوں میں دہشت گردی کا سبب بن رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات میں تعطل دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سست روی کا باعث بنا ہے۔ روسی پارلیمنٹ کے رکن الیکسی پوشکوف نے بھی برسلز بم دھماکوں کے تعلق سے یورپ اور نیٹو کے کردار پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
انہوں نے بیلجیئم کے حکام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خطرات کا سرچشمہ کہاں ہے اور اسے اس سلسلے میں روس کا ساتھ دینا چاہئے۔ دوسری جانب کریملن سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق روس کے صدر نے برسلز کے واقعات پر بیلجیئم کے حکام کو تعزیت پیش کی ہے۔