Friday 20 May 2016

شامی فوج نے دمشق ایئر پورٹ اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے روضہ اطہر کی جانب جانے والے تمام راستوں کی سیکورٹی اپنے ہاتھ میں لیکر اہم فوجی کامیابی حاصل کرلی ہے


شامی فوج نے دمشق ایئر پورٹ اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے روضہ اطہر کی جانب جانے والے تمام راستوں کی سیکورٹی اپنے ہاتھ میں لیکر اہم فوجی کامیابی حاصل کرلی ہے

دمشق میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی فوج نے جمعے کے روز ایک بھرپور کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے زیر قبضہ متعدد علاقوں کو آزاد کرالیا ہے جس کے نتیجے میں دارالحکومت کے بین الااقوامی ایئرپورٹ کی سلامتی کو یقینی بنادیا گیا ہے۔

شام کے سیکورٹی دستوں نے ایک اور کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو جنوبی دمشق کے علاقوں سے پرے دھکیلتےہوئے، سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے روضہ اطہر اور اس جانب جانے والے راستوں کو دہشت گردوں کی گولہ باری سے محفوظ بنادیا ہے۔

دوسری جانب دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی اس کارروائی کے نتیجے میں ، دہشت گردوں کے ذریعے دمشق کا محاصرہ کیے جانے کی سعودی ترک سازش ناکام ہوگئی ہے۔عرب دفاعی مبصر علی مقصود نے العالم ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ، سعودی عرب اور ترک حکومت کی ایما پر شام کے دارالحکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ نواحی علاقوں پرتسلط حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے ناکام بنادیا گیا ہے۔

Tuesday 3 May 2016

اجتماعی اعتکاف

ماہِ جلوہ امیرالمومنینؑ
اجتماعی اعتکاف
بمقام: اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی
مورخہ: ۵، ۶ اور ۷ مئی
جو مومنین سحری و افطاری اسلامی کتب دینا چاہیں وہ اس فون نمبر پر 03133316110 یا بینک اکاوْنٹ نمبر 05500014481201 حبیب بینک برانچ سلطان اسپتال کورنگی نمبر 5 کراچی میں جمع کرواسکتے ہیں
پیامِ ولایت فاونڈہشن پاکستان، کراچی ڈویژن (ش
عبہ تبلیغات)

Monday 2 May 2016

رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فلسطین کی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں امریکہ کی سرپرستی میں اسلام مخالف وسیع محاذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین کا دفاع درحقیقت اسلام کے دفاع کا مظہر ہے اسرائيل آج حزب اللہ لبنان سے کہیں زيادہ خوف اور ہراس میں مبتلا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں علاقہ کے جامع شرائط اورخطے میں اسلام کے خلاف امریکہ کی سرپرستی میں جاری وسیع جنگ اور سازش کی طرف اشاہ کرتے ہوئےفرمایا: امریکہ کی طرف سے خطے میں جاری جنگ در حقیقت اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف 37 سال قبل شروع ہونے والی جنگ کا تسلسل ہے اور اس جنگ میں مسئلہ فلسطین سب سے اصلی اور بنیادی مسئلہ ہے ایران نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد فلسطین کی حمایت کا جو سلسلہ شروع کیا وہ بدستور جاری ہے اور جاری رہےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: فلسطین کے بارے میں ایران کا مؤقف ابتدا ہی سے اٹل اور فیصلہ کن ہے اور رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے کئی بار اپنے بیانات میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کا مقابلہ کرنے پر تاکید کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب اسلامی اللہ تعالی کی مدد سے اس وقت کامیاب ہوگیا جب امریکہ کا اس خطے میں کافی رعب و دبدبہ اور اثر و رسوخ تھا اور بظاہر تمام امور امریکہ کے فائدے میں تھے لیکن انقلاب اسلامی نے کامیابی کے بعد اسلامی معاشرے میں ایک نئی روح پھونک دی اور علاقہ کے شرائط کو کلی طور پر دگرگوں اور تبدیل کردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ خطے پر اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے اسلام کے خلاف ایک وسیع جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور شیعہ و سنی کو آپس میں ٹکرانا امریکی استعمار کی پرانی سازش اور پالیسی کا حصہ ہے اور مسامانوں کو دشمن کی اس سازش کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حزب اللہ پر دباؤ کے بارے میں جہاد اسلامی کے سربراہ کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: حزب اللہ ایک قوی اور مضبوط تنظیم ہے اور دشمنوں کے کھوکھلے اقدامات سے اس پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں اسرائيل کے دل میں آج حزب اللہ کی طرف سے وحشت اور خوف و ہراس پہلے سے کہیں زیادہ پایا جاتا ہے۔
رہبر معظم نے فرمایا: اللہ تعالی کا وعدہ سچا ہے فلسطینیوں کو کامیابی نصیب ہوگي اور ظالموں کو شکست و ناکامی کا سامنا کرنا پرےگا۔
اس ملاقات کے آغاز میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ رمضان عبداللہ نے فلسطینی عوام کی بے دریغ اور بے لوث مدد کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور ایران کو فلسطینیون کا سچا اور ہمدرد حامی قراردیا۔ جہاد اسلامی کے سربراہ نے حزب اللہ لبنان اور اسلامی مزاحمت کی بھر پور حمایت کا بھی اعادہ کیا

جنوبی عراق کے علاقے سماوہ کی دو شیعہ بستیوں میں دو بم دھماکوں کی وجہ سے ۳۳ افراد شہید اور ۸۶ زخمی ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پہلا دھماکہ شہر کے مرکزی پل پر جبکہ دوسرا دھماکہ شہر کے مرکزی بس اسٹینڈ پر ہوا۔ دھماکوں کے فورا بعد زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔
دھشتگرد ٹولے داعش نے ان دھشتگردانہ کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کر لی۔
دھشتگردانہ کاروائیوں کے بعد اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے ان کاروائیوں کی مذمت کی جبکہ عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی، پارلیمنٹ کے اسپیکر سلیم الجبوری اور دیگر سیاسی شخصیات نے الگ الگ بیانات جاری کرکے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ سماوہ شہر عراق کا ایک شیعہ نشین شہر ہے جو جنوب بغداد سے ۳۷۹ کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے