Wednesday 6 April 2016

شام: صوبہ حمص کا دوسرا بڑا شہر داعش کے قبضے سے آزاد


شام: صوبہ حمص کا دوسرا بڑا شہر داعش کے قبضے سے آزاد
لبنان کے المیادین ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستے اتوار کو کئی علاقوں سے داعش کے مورچوں کو توڑتے ہوئے صوبہ حمص کے شہر قریتین میں داخل ہو گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان جنوبی اور شمال مغربی علاقوں سے شہر قریتین میں داخل ہوئے۔ شام کے سرکاری ٹیلیویژن نے رپورٹ دی ہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے شہر پر اپنا کنٹرول قائم کر لیا۔ شہر قریتین کو آزاد کرانے کے آپریشن میں شام کی فوج کو روسی فضائیہ کا تعاون بھی حاصل رہا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستے شہر کو تکفیری دہشت گردوں کے وجود اور داعش کی بچھائی ہوئی بارود سرنگوں اور بموں سے پاک کرنے میں مصروف ہیں۔
شام کے نام نہاد ہیومن رائٹس آبزر ویٹری گروپ نے، جو شام کی حکومت کا مخالف ہے، قریتین پر شامی افواج کے کنٹرول کی تصدیق کر دی ہے۔
ا
س گروپ کے سربراہ رامی عبد الرحمان نے، جن کا دفتر لندن میں ہے، کہا ہے کہ عملی طور پر شہر قریتین داعش کے قبضے سے نکل کے شام کی فوج کے کنٹرول میں چلا گیا ہے، کیونکہ شہر کے اطراف کی پہاڑیوں پر فوج اور اس کے اتحادی دستوں کو مکمل کنٹرول ہے۔
شام کے نام نہاد ہیومن رائٹس آبزر ویٹری گروپ نے اعلان کیا ہے کہ قریتین کو آزاد کرانے کے آپریشن میں شام اور روس کے جنگی طیاروں نے اس شہر پر کم سے کم چالیس بار حملے کئے۔
شام کی فوج نے اتوار کو شہر قریتین میں داخل ہونے سے پہلے عوامی مزاحمتی فورس کے جوانوں اور روسی فضائیہ کے تعاون سے قریتین کے شمال مغرب میں واقع المزارع اور الخروجی نامی علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شام کی فوج اور عوامی رضاکار دستوں کے اس آپریشن میں بہت سے دہشت گرد مارے گئے اور جو بچ گئے انھوں نے راہ فرار اختیار کی۔ شامی افواج نے سنیچر کو شہر قریتین کے اطراف میں واقع ثنیہ حمص، الجبیل کی پہاڑیوں اور بعض دیگر علاقوں کو داعش سے آزاد کرا لیا تھا۔
شہر قریتین پر داعش نے اگست دو ہزار پندرہ میں قبضہ کیا تھا اور تاریخی شہر پالمیرا کے بعد صوبہ حمص کا یہ دوسرا بڑا شہر ہے جو داعش کے قبضے سے آزاد کرایا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment