Syria

پیام ٹی وی ون :
رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے اتوار کو دمشق میں تحریک مزاحمت کی حمایت میں اسلامک اینڈ عرب فورم کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسلامی اور عرب دنیا ایک ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی بھی ایک ہی ہے جس نے آج سب کو ہی نشانہ بنا رکھا ہے۔ شام کے صدر نے کہا کہ دہشت گردی، علاقے اور پوری دنیا کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ انھوں کہا نے دہشت گردی کے مقابلے میں پوری دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہئے۔ بشار اسد نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان، دہشت گردی کے فروغ کو روکنے میں سنجیدگی اور ایمانداری کے ساتھ جدوجہد کریں۔ عرب دنیا اور عالم اسلام کے حالات اور خاص طور پر شام کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے منعقد ہونے والے عرب اینڈ اسلامک فورم کے اس اجلاس سے خطاب میں شام کے صدر نے کہا کہ مغرب، ہم سے ہمارا عرب اور اسلامی تشخص سلب کر لینا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات میں عوامی تنظیمیں عرب معاشروں میں بیداری، آگاہی اور مغربی سازشوں کے مقابلے میں جذبہ مزاحمت کی تقویت اور استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں
۔ شامی صدر بشار اسد نے کہا کہ اس وقت خطے میں ہمیں جس جنگ کا سامنا ہے وہ پہلے مرحلے میں فکر اور نظریئے کی جنگ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قسم کے اجلاس، غلط اصطلاحات اور مفاہیم پھیلانے کی مہم کو ناکام بنانے میں موثر واقع ہوں گے۔ دمشق سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عرب اینڈ اسلامک فورم کے اجلاس کے مندوبین نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں شام کی فوج اور عوام کی توانائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ صیہونی حکومت اور مغربی طاقتوں کے سازشی منصوبوں کے مقابلے میں مزاحمت کی پاداش میں شام پر دہشت گردوں کو مسلط کیا گیا ہے۔ اجلاس کے مندوبین نے کہا کہ شام کی فوج اور عوام، تمام عرب اور مسلم اقوام کی نیابت میں دہشت گردوں سے جنگ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی، صیہونی اور تکفیری جارحیت سے امت اسلامیہ کے مقابلے کے زیر عنوان منعقدہ اسلامک اینڈ عرب فورم کے اس اجلاس میں اسلامی اور عرب دنیا کے اٹھائیس ملکوں کے مندوبین نے شرکت کی ہے۔

No comments:

Post a Comment